کرتا ہے وہ پیار مجھ سے مری چاہت مانگتا ہے
عشق میں جیتا ہے مرے، مری محبت مانگتا ہے
ہر خوشی اُس نے مجھ سے جوڑ رکھی ہے اپنی
مرے بنا وہ خدا سے سخت اذیت مانگتا ہے
کیسا دیوانہ ہے مرا مجھے دیکھتا ہے صبح شام
اپنی راہوں کے لئے مرے قدموں کی آہت مانگتا ہے
نہیں محبت مجھے اُس سے میں نے کہا یہ بارہا
پاگل محبت کے بدلے مجھ سے نفرت مانگتا ہے
اُس کا جنون دیکھ کے ڈر سا لگنے لگتا ہے
وہ کبھی کبھار مجھ سے دل ایسی حالت میں مانگتا ہے
نادان ہے نہال کوئی سمجھائے اسے آ کر
قیامت ہے محبت اور پاگل مجھ سے قیامت مانگتا ہے