کسی حسیں دل نشیں صنم کی ستائے رکھتی ہے یاد اکثر

Poet: zaigham jaffery By: zaigham jaffery, daska

کسی حسیں دل نشیں صنم کی ستائے رکھتی ہے یاد اکثر
نہ آنے دیتی ہے نیند مجھ کو جگائے رکھتی ہے یاد اکثر

ہمارا ماضی اترا رہا ہے کٹار بن کر ہمارے دل پر
خیالِ ماضی نقوشِ ماضی سجائے رکھتی ہے یاد اکثر

گلابی ہونٹ اور سرخ چہرہ وہ مے سے لبریز اس کی آنکھیں
ہیں جب سے دیکھی مثالِ شمع جلائے رکھتی ہے یاد اکثر

جو کر لیا میں نے اس کو حاصل زمانے بھر کو عدو بنایا
یہی ذہن میں نا جانے کیوں کر بسائے رکھتی ہے یاد اکثر

وہ ڈر سے گھبرایا اس کا لہجہ مگر دلیرانہ گفتگو جو
ہنسا کے جاتی ہے اور کبھی تو رلائے رکھتی ہے یاد اکثر
 

Rate it:
Views: 375
06 Jul, 2011