لگتا ہے کسی سے دل لگا بیٹھے ہو
اپنا چین وسکون گنوا بیٹھے ہو
کسی کے آنے کا انتظار ہے شاید
جو راہوں میں چراغ جلا بیٹھے ہو
جس کے ہجر میں جان پہ بنی ہے
اسی سے وصل کی امید لگا بیٹھے ہو
آخر اس میں ایسی کیا خاص بات ہے
جس کی خاطر دنیا کو بھلا بیٹھے ہو
یہ دل کی راہوں کو سدا روشن رکھے گی
جو محبت کی شمح جلا بیٹھے ہو