کل پہ اٹھا رکھتے ہیں
Poet: Ilyas Kamil By: Ilyas Kamil, NAWAB SHAHگھر تو جانا ہے مگر کل پہ اٹھا رکھتے ہیں
اپنے خوابوں کا سفر کل پہ اٹھا رکھتے ہیں
آج دکھلا دو کہ مرتے ہیں نظر سے کیسے
زندہ کرنے کا ہنر کل پہ اٹھا رکھتے ہیں
سامنے تم ہو میرے آج تمہیں دیکھیں گے
دیکھنا حسن قمر کل پہ اٹھا رکھتے ہیں
آج ہے عید چلو آج گلے ملتے ہیں
قصہء حرف دگر کل پہ اٹھا رکھتے ہیں
تم نے جو زخم دیئے دل کے دکھا دیتا ہوں
پرستش داغ جگر کل پہ اٹھا رکھتے ہیں
آج کی شب تیری خلوت میں بسر کرنے دے
کل کہاں ہوگی بسر کل پہ اٹھا رکھتے ہیں
ہنر مندوں نے میرے لفظ کو شک سے دیکھا
اپنے شعردں کا اثر کل پہ اٹھا رکھتے ہیں
More Love / Romantic Poetry







