کوئی تو ہے جو مجھےاپنا حبیب کہتا ہے
ورنہ شہر کا ہربندہ مجھے رقیب کہتا ہے
کچھ نا کچھ لکھتےرہنا ہی میرامشغلہ ہے
کوئی شاعر تو کوئی مجھے ادیب کہتا ہے
میرے پیار نےاس کی قسمت بدل دی ہے
اسی لیے وہ مجھے اپنا نصیب کہتا ہے
اسے جس دن بہت پیارآتا ہے مجھ پر
آئی لو یو میرے کان کےقریب کہتا ہے
میں جب اس کی ثناہ کوئی شعر کہتا ہوں
وہ کہتی ہےاب اصغر شعرعجیب کہتا ہے