مجھے جان کے ماضی بُھلا دیا اُس نے اپنے خیال سے میں ہی نہ نکال پایا اُسے اپنے حال سے وہ مستقبل اپنا سنوارنے میں مصروف ہے نہا ل اِک میں ہی ہوں جو ماضی کو بیٹھا ہوں سنبھال کے