دل میں ہے جو احساس ضرور لکھوں گ
میں دور کو بھی پاس ضرور لکھوں گ
کناروں کی بات اب نہیں کرنی مجھے
میں لہروں پے پیاس ضرور لکھوں گ
کوئی عاشق کہے یا پاگل مجھے اب
میں غزلیں اُداس ضرور لکھوں گ
پوری نہ ہو سکے باقیوں کی طرح
مگر میں آخری آس ضرور لکھوں گ
محبت حلام ہے عاشقوں کے لئے مگر
میں اِسے بھی راس ضرور لکھوں گ
درد لکھوں گا ہیر رانجھے کے اب
میں قصہ دیوداس ضرور لکھوں گ
کتاب ہر حال میں اب مکمل کرنی ہے
چاہے نہ آئے راس ضرور لکھوں گ
نہال کہ اب خُدا لڑے یا جہاں لڑے سارا
کومل پَری کوئی خاص ضرور لکھوں گ