کچھ اس پر بھی ہوا ہو گا اثرچاہت کا
کر لیا ہو گا اس نے بھروسہ محبت کا
نہیں جانتے اس کے دل میں کیا ہے
ٹوٹ نہ جائے کہیں بھرم الفت کا
بنا لیا ہے دیوتا اسے ارمانوں کا
ابھر رہا ہے عکس دل میں اس کے حسن کا
ملتا ہے سکون اسے یاد کر کے ہمیں
ہو چلا ہے ہمارا جنون اسے پانے کا
آ گئے ہیں ہم پیار کے اس موڑ پر
نہیں ملے گا اب رستہ ہمیں واپسی کا