کچھ تو تھا درمیاں
جس کے سبب
خفا وہ بھی
خفا ہم بھی
کچھ تو تھا
جس کے سبب
ہوئے جدا وہ بھی
اور ہم بھی
کچھ تو تھا درمیاں
جس کے سبب
نہ کرسکے نفرت
وہ بھی
اور ہم بھی
مگر کچھ تو تھا
جس کی بدولت
نہ مٹ پائے فاصلے
انکے بھی
ہمارے بھی
انا کی راہ گزر پر
محبت کو کیا قرباں
انہوں نے بھی
ہم نے بھی
پر اس دل کے ہاتھوں
ہوئے مجبور کچھ اس طرح
کہ یاد کیا پھر تا عمر
ہمیں انہوں نے بھی
انہیں ہم نے بھی
کچھ تو تھا درمیاں
کچھ تو تھا