Add Poetry

کچھ تو تھا درمیاں

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

کچھ تو تھا درمیاں
جس کے سبب
خفا وہ بھی
خفا ہم بھی
کچھ تو تھا
جس کے سبب
ہوئے جدا وہ بھی
اور ہم بھی
کچھ تو تھا درمیاں
جس کے سبب
نہ کرسکے نفرت
وہ بھی
اور ہم بھی
مگر کچھ تو تھا
جس کی بدولت
نہ مٹ پائے فاصلے
انکے بھی
ہمارے بھی
انا کی راہ گزر پر
محبت کو کیا قرباں
انہوں نے بھی
ہم نے بھی
پر اس دل کے ہاتھوں
ہوئے مجبور کچھ اس طرح
کہ یاد کیا پھر تا عمر
ہمیں انہوں نے بھی
انہیں ہم نے بھی
کچھ تو تھا درمیاں
کچھ تو تھا

Rate it:
Views: 859
24 Nov, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets