کہنا دل کا مانا پھر
اک غیر کو اپنا جانا پھر
اس کا دل توڑنا دیکھا
الفت سے منانا پھر
کون بنا ھم دم اپنا
ھر کوئی تھا بیگانہ پھر
اپنوں نے کیا کیا ستم کیے
یہ تو ھے زمانہ پھر
ھاتھ پہ قسم کھانے والا
کیسا بنا انجانا پھر
مدتوں بعد وہ لوٹا تو
پلٹ کے اسکا جانا پھر
حبیب پہلے پوچھا راز دل
یاروں نے بنایا افسانہ پھر