Add Poetry

کہنے کو تو میں کوئی اوج اٹھائے پھرتا ہوں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کہنے کو تو میں کوئی اوج اٹھائے پھرتا ہوں
مگر بے جا خلشوں کا بوجھ اٹھائے پھرتا ہوں

یہ ہواخوری بھی کوچے سے کچھ باہر نہیں
رغبت طبیعت کا جیسے روگ اٹھائے پھرتا ہوں

جہاں بھی داؤ گھاؤ میں سبقت نہ ملی
اُسی پیش روی کا دروغ اٹھائے پھرتا ہوں

دل کے چراغ جلتے ہیں اور بجھتے ہیں
یونہی کچھ خیالوں کی کھوج اٹھائے پھرتا ہوں

اگر بحر چھلکتا تو غم بھی اتار لیتے کہیں
جس نین سے پائی وہ موج اٹھائے پھرتا ہوں

میری منزل کا پتہ کس لکیر میں چھاگیا
کئی دنوں سے سنتوشؔ یہ سوچ اٹھائے پھرتا ہوں

 

Rate it:
Views: 321
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets