کہ مجھے چمکنا آگیا ہے
Poet: MARIA.GHOURRI By: MARIA GHOURI, HAROONABADدیکھ مجھے اب تیرے
 بن جی رہی ہوں
 کہ اب مجھے جینا آگیا ہے
 
 دیکھ مجھے آنسو
 پی رہی ہوں
 کہ اب مجھے آنسو پینا آگیا ہے
 
 تو کیا سمجھتا تھا بن تیرے بکھر جاؤں گی میں
 دیکھ مجھے میں چل رہی ہوں
 کہ اب مجھے سنبھلنا آگیا ہے
 
 وہ زمانے پرانے ہو گئے 
 جب میں تیری جدائی 
 میں روتی تھی
 دیکھ مجھے ہجر کا سر
 باندھتے
 کہ اب مجھے ہجر گیت گانا آگیا ہے
 
 اپنے سارے آنسو موم کی پلکوں پر سجا دیے میں نے
 دیکھ مجھے روشن ہوں
 میں
 کہ اب مجھے چمکنا آگیا ہے
 
 ہاں! میں مانتی ہوں 
 میں جھوٹے دعوے کر رہی ہوں
 (ہاں! میں مانتی ہوں
 بہت ٹوٹ جاتی ہوں تیری جدائی میں)
 لیکن دیکھ مجھے اکڑتے
 کہ مجھے اب اکڑنا آگیا ہے
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 