عجیب بات ہو گئی
میں آج کافی دیر تک تیرے سحر میں کھو گیا
اس وقت تم مصروف تھی
کچھ اجنبی رفاقتوں کے ساتھ اپنے فون پر
میں تجھ کو یاد بھی نہ تھا
مگر میں تیرے پاس تھا
نہیں
تو میرے پاس تھا
میں تجھ سے کب جدا رہا
میں تجھ پہ ہی فدا رہا
میں تیرا ہی بنا رہا
پھر اک خیال آگیا
وہ صرف میری سوچ تھی کہ آج مجھ سے فون پر
تیری طرف سے جان جاں عجب سوال آگیا
کہ
مجھ کو دیکھا تک نہیں تو کیسے میرے پیار کے حصار میں تم آگئے
میں ہنس دیا
اور عرض کی
مجھے تمہارے دل سے اور دل سے صرف پیار ہے
اگرچہ اک خیال ہے
مگر بہت کمال ہے
تمہارا کیا خیال ہے