کیا ملا ہے انور جی اپنا دل جلانے سے
کیوں نہ دوستی کر لیں بے وفا زمانے سے
آپ کو جھجک سی ہے کیوں گلے لگانے میں
فاصلے تو مٹتے ہیں ، فاصلے مٹانے سے
مجھکو یاد کر کر کے کیوں اُداس رہتے ہو
کس نے تمکو روکا ہے مجھکو بھول جانے سے
جس جگہ بسے ہو تم، دل ہے ایک شاعر کا
اچھا ہے چلے جاوْ اِس غریب خانے سے
اسقدر تماشائے ضبطِ حال رہنے دو
بھید اور کھلتا ہے ا تنا مسکرانے سے
ایک بار تو رکھ لو تم بھرم محبت کا
ایک بار آ جاؤ تم مرِے بلانے سے
کیوں اُداس تھا سورج شام کے کنارے پہ
کیوں ہمارا دل ڈوبا اُسکے ڈوب جانے سے
جیسا بھی ستمگر ہو ، پر یہ بات ہے اُس میں
محفلوں میں رونق ہے اسکے آ نے جانے سے
اُس سے بھی کہو تھوڑی عاقبت سنوارے وہ
اور تم بھی باز آ ؤ جھوٹی قسمیں کھانے سے
کچھ تو بولئے صاحب، کیا کمی ہے جینے میں
کیوں اُداس رہتے ہیں آ پ اک زمانے سے
چھوڑ چھاڑ کر تجھکو کیوں چلی گئی دنیا
تنگ آ گئی ہو گی وہ ترے فسانے سے
شاعری میں انور جی کتنی ہوشیاری سے
اُس کی بات کرتے ہو سیکڑوں بہانے سے
اے مرِے نبی کیسا رشتہء عقیدت ہے
میرے دل کی چوکھٹ کا تیرے آ ستا نےسے