میں نے کیوں رکھ دیا محبت کا محبت ہی نام دوستی کی آگ میں چلی پھر بھی کیوں رکھ دیا ٹھنڈک ہی نام کانٹوں سے بھرے پھولوں کو دامن میں سمیٹ کر رکھ دیا کیوں خوشی ہی نام