کیوں خیالوں میں مرے پاس چلے آتے ہو
تم کو معلوم نہیں روح کو تڑپاتے ہو
تم کو چاہا ہے تو ہر شے کو بھلا ڈالا ہے
پھر بھی کیوں پیار میں تم جان جلا جاتے ہو
تھام لو ہاتھ مرا مجھکو بنا لو اپنا
کیوں کسی اور کو تم زیست میں اپناتے ہو
دیکھ لو آ کے یہ بے خواب سی میری راتیں
تم سکوں میں ہو ہر اک رات کو سو جاتے ہو
دور ہوں دل کی کہانی کو سناؤں کیسے
دل کسی اور کا تم کس لئے بہلاتے ہو
تم کو سارہ نے بہت پیار کیا ہے سن لو
پھر بھی ہر لمحہ ستم مجھ پہ ہی کیوں ڈھاتے ہو