Add Poetry

گرفت کے الجھاؤ تو یہاں اکثر گھمتے ہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

گرفت کے الجھاؤ تو یہاں اکثر گھمتے ہیں
بے جا رُخ بھی کہیں خود سر گھمتے ہیں

وہاں فضائیں بھی کہیں چنچل نہیں ہوتی
جہاں حالاتوں کے بھٹکے متفکر گھمتے ہیں

کسی کسی کا عطیہ شفا دیتا ہے ورنہ
یہاں لہو لیئے تو کئی لشکر گھمتے ہیں

پھر انہوں نے کس نگاہ پہ جماؤ پالیا
تُو تو کہتا تھا یہ نین مُدبر گھمتے ہیں

پھر اپنی خودی کی شناسائی کہاں سے لاؤں
اس فراق میں کئی بے رخ تدبُر گھمتے ہیں

پوچھا کہ پھر عاقبت کیا ہوگی سنتوشؔ
سنا ہے کہ وہاں بھی بڑے حشر گھمتے ہیں

 

Rate it:
Views: 250
05 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets