گزرتے پل اور یہ موسم

Poet: Shabir Akhtar By: Shabir Akhtar, karachi

گزرتے پل اور موسم
پوچھ رہے ہیں مجھ سے
کہاں ہے وہ ہمسفر تیرا
جس کی ہمراہی پہ تجھے غرور تھا
وہ قدم سے قدم ملا کر چلنے والی
کہ وہ ساتھ ہوتی تھی تو
تو منزلوں کے شوق میں
دربدر چل دیا کرتا تھا
اب بتا کیوں اداس ہے
وہ ساتھی کدھر گیا
تو بدل گیا یا وہ بدل گیا
بتا کیا جواب دوں
پوچھ رہے ہیں مجھ سے
گزرتے پل اور یہ موسم

Rate it:
Views: 519
08 Oct, 2008