گلہ کیا کرتے ہو ہمارے نہ ملنے کا

Poet: دانش ارشاد By: Danish irshad, Gojra

گلہ کیا کرتے ہو ہمارے نہ ملنے کا
ہم آوارہ لوگ ہیں ہمارا کوئی ٹھکانہ نہیں

تیری یہ بات بھی جھوٹ ہی نکلی
کہ میرے سوا تیرا کوئی دیوانہ نہیں

ہم سچے عاشق ہیں تیرے تجھے کیا خبر
غلطی سے بھی تو ہمیں آزمانا نہیں

اچھا نہیں لگا ملنے کا یہ انداز تیرا
چھوڑ کے جانے کا یہ تو کوئی بہانا نہیں

چاہے بھلا دینا محبت کی سب یادیں
پر اک احسان کرنا، ہمیں تو بھلانا نہیں

Rate it:
Views: 926
21 Jul, 2020