گو میرے جسم میں سفر کی تھکان بہت ہے مگر میرے پروں میں ابھی اڑان بہت ہے دھن دولت کہ پیچھے پڑی ہے ساری دنیا جہاں دیکھو ادھر ہی محبت کابحران بہت ہے