اپنی قربت کی مجھے آج حرارت دے دو گھر کے باہر ہے زِمستان میں مر سکتی ہوں ساغرِ زیست مرے ہاتھ میں دے دو وشمہ شہر کا شہر ہے ویران میں مر سکتی ہوں