ہائے جاناں! ترے اظہار کے فاقوں کے ساتھ
عشق مر گیا ہر بار کے فاقوں کے ساتھ
عشق پَلا تھا میرا یتیم بچوں کی مانند
ٹھوکریں کھا کے دیدار کے فاقوں کے ساتھ
چوری کر کے ترے دیدار کے نوالے جاناں!
کھاتا رہا شب گزار کے فاقوں کے ساتھ
پینے کے لئے ملا صرف اشکوں کا پانی
کھانے کو درد یار کے فاقوں کے ساتھ
میرے عشق کی عمر یوں گزر گئی روتے روتے
نہال جی دل دار کے فاقوں کے ساتھ