ہاتھ دیا اس نے میرے ہاتھ میں
Poet: Qateel Shifaee By: uzma ahmad, Lahoreہاتھ دیا اس نے میرے ہاتھ میں
میں تو ولی بن گیا اک رات میں
عشق کرو گے تو کماؤ گے نام
تہمتیں بٹتی نہیں خیرات میں
عشق بری شے سہی پر دوستوں
دخل نہ دو تم میری ہر بات میں
مجھ پہ توجہ ہے جو آفات کی
کوئی کشش تو ہے میری ذات میں
ہاتھ میں کاغذ کی لئے چھتریاں
گھر سے نہ نکلا کرو برسات میں
ربط بڑھایا نہ قتیل اس لئے
فرق تھا دونوں کے خیالات میں
More Love / Romantic Poetry






