ہاں ! اک عجیب سی لڑکی ہے
ہستی ہے روتی ہے
ڈال کے آنکھوں میں کاجل
پھر انہیں بھوگتی ہے
جو تجھے چاند
تصور کرتی ہے
جو ہر لفظ کو
تجھ پے لکھتی ہے
جو ستاروں سے
تیری باتیں کرتی ہے
جو نظاروں میں
تجھے تلاش کرتی ہے
ہاں ! اک عجیب سی لڑکی ہے
جو تیرے انتظار میں
راتوں کو سوتی نہیں ہے
جو گھنتوں تجھے دیکھتی ہے
مگر تھکتی نہیں ہے
جو نظروں ہی نظروں میں
نجانے تجھ سے
کتنے سوال کرتی ہے
اک دن بھی تو
بادلوں میں
چھپ جایئں تو
سوچ سوچ کر
خود کو پریشان کرتی ہے
ہاں ! اک عجیب سی لڑکی ہے
جو تجھ پے اندھا
اعتماد کرتی ہے
تیری تحریروں میں
تیرے ہاتھوں کی
خشبوں تلاش کرتی ہے
جو تیری خطاوں کو بھی
اپنی خطاء اقرار کرتی ہے
جو ہر پل اپنے خیالوں میں
تجھ سے باتیں ہزار کرتی ہے
جو سارا دن ساری رات
صرف تجھے یاد کرتی ہے
ہاں ! اک عجیب سی لڑکی ہے
جو سجدوں میں جا کر
خدا سے !تیری طلب
بار بار کرتی ہیں
جو پاگلوں کی طرح
تجھ سے پیار کرتی ہے
جو تجھ پے ناز کرتی ہے
جو خود کر اندیکھا
مگر تجھے پے
جان نثار کرتی ہے
ہاں ! اک عجیب سی لڑکی ہے