Add Poetry

ہجرتوں کا سلسلہ ہے کس لئے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

ہجرتوں کا سلسلہ ہے کس لئے
نیند آنکھوں سے جدا ہے کس لئے

آؤ مل کر بانٹ لیں اپنی خوشی
ایک ہیں تو فاصلہ ہے کس لئے

ہاتھ میرے ہاتھ دو اور چل بھی دو
یہ وفا کا راستہ ہے کس لئے

مت اٹھاؤ انگلیاں کردار پر
زندگی کا آئینہ ہے کس لئے

زخم کی شاخیں ہری ہیں جسم پر
درد پھر بھی بے صدا ہے کس لئے

قید ہوں کب سے انا کے جال میں
زندگی بجھتا دیا ہے کس لئے

گر اسے وشمہ مجھے ملنا نہیں
پھر دریچے میں ضیا ہے کس لئے

Rate it:
Views: 319
04 Aug, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets