Add Poetry

ہر بات پہ انکار ضروری نہیں ہوتا

Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabad

ہو ہر بات پہ انکار ضروری نہیں ہوتا
آئے ہر شخص پہ پیار ضروری نہیں ہوتا

یہ نئے دور کے لوگ ہیں احتیاط سے ملنا
ہر دوست ہو غمخوار ضروری نہیں ہوتا

سہہ سہہ کے ستم دل ہو جاتے ہیں پتھر
ہر آنکھ ہو اشکبار ضروری نہیں ہوتا

گھر سے نکل پڑیں تو پھر رکا نہیں کرتے
مگر ہر راہ ہو ہموار ضروری نہیں ہوتا

پھانسی کے تختے پہ چڑھا دیتے ہیں لفظ
سر کو کاٹے تلوار ضروری نہیں ہوتا

مدت سے ہو میرے ساتھ کچھ تو مجھے سمجھو
عثمان ہر بات کا اظہار ضروری نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 668
23 Dec, 2008
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets