ہر بات پہ انکار ضروری نہیں ہوتا

Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabad

ہو ہر بات پہ انکار ضروری نہیں ہوتا
آئے ہر شخص پہ پیار ضروری نہیں ہوتا

یہ نئے دور کے لوگ ہیں احتیاط سے ملنا
ہر دوست ہو غمخوار ضروری نہیں ہوتا

سہہ سہہ کے ستم دل ہو جاتے ہیں پتھر
ہر آنکھ ہو اشکبار ضروری نہیں ہوتا

گھر سے نکل پڑیں تو پھر رکا نہیں کرتے
مگر ہر راہ ہو ہموار ضروری نہیں ہوتا

پھانسی کے تختے پہ چڑھا دیتے ہیں لفظ
سر کو کاٹے تلوار ضروری نہیں ہوتا

مدت سے ہو میرے ساتھ کچھ تو مجھے سمجھو
عثمان ہر بات کا اظہار ضروری نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 695
23 Dec, 2008