ہر بار یہی سوچا ہر باز قسم کھائی اس بار نہ روئیں گے دامن نہ بھگوئیں گے اے معنی ء گل لیکن جب موسمِ گل آیا معصوم شگوفوں کی معصوم اداؤں نے مجبور بنا ڈالا ہر بار ُرلا ڈالا