ہر غم کو سینے سے لگا ر کھا ہے
Poet: Haji Abul Barkat,poet By: Haji Abul Barkat,Poet/Columnist, Karachiمیں نے دریا کو بھی کوزہ میں چھپا رکھا ہے
ہر غم دہر کو سینے سے لگا رکھا ہے
جس کو گل پاش نگاہوں کا امیں کہتے ہو
اس نے ہر ہاتھ میں اک سنگ اٹھا رکھا ہے
تم ستاروں کی ہی چالوں میں ہو الجھے الجھے
ہم نے گر دوں کو بھی ہمسایہ بنا رکھا ہے
روشنی شمس و قمر کی عنایت خا ص نہیں
اک دیا ہر بن مونے جلا رکھا ہے
آتش شوق میں جل جاتے ہیں دل والے
حسن بے پروا نے دیوانہ بنا رکھا ہے
تم تو کہتے ہو کہ حالات بدل جائیں گے
ہم نے خوابوں پہ بھی تکیہ ہی لگا رکھا ہے
تم مری آبلہ پائی سے حراساں کوں ہو
میں نے ہر زخم میں منزل کا پتہ رکھا ہے
جن کی خوشیوں سے بھرا رہتا تھا گلشن میرا
ان کی یادوں کو بھی اس دل سے لگا رکھا ہے
اک ذرا غور سے دیکھو سبھی اپنے ہونگے
جن کو ظلمات کی موجوں نے جدا رکھا ہے
اجنبی شہر میں برکات دیوار کھڑی کرتے ہو
تم نے اپنوں کو بھی اغیار بنا رکھا ہے






