ہر نظم سے وابسطہ اک عشق کی داستان ہے
تزکرہ اس کا ہر شبد میں بیان ہے
ملتا نہیں ہے معشوق زندگی میں کبھی
روپ اس کا ہر کلی کی جان ہے
چرچے زیر لب ہیں اس کے ہر جانب
حسن اس کا ہر شاعری کا عنوان ہے
اسطرح ہو گیا ہے بدنام زمانے میں وہ
قصہ اسکی بے وفائی کا اب شہر کی زبان ہے