ہزاروں راز ھوں افشاں، اگر یہ راز کھل جائے
Poet: سید نذیر کاظمی By: سید نذیر کاظمی, Al Ainمحبت پھول کی مانند نہیں ہوتی کہ مرجھائے
محبت وہ شجر ھے جو صدا گلشن کو مہکائے
نہیں یہ چاندنی جیسی کہ چند راتوں میں روشن ہو
محبت نورِ قدرت ھے ۔ ۔ ۔ ۔ جو ہر جانب نظر آئے
یہ وہ چشمِ پوشیدہ ھے کہ جو کچھ اور ہی دیکھے
وگرنہ یہ تو اندھی ھے، اسے کب کچھ نظر آئے !
یہ ایسی آگ ھوتی ھے، بھڑکتی ھے جو پانی سے
فنا ہوتا نہی ھے وہ ۔ ۔ ۔ ۔ جو جل کر راکھ ھو جائے
ہے سرگرداں فقط کس کے اثر میں رونقِ افلاک
ہزاروں راز ھوں افشاں، اگر یہ راز کھل جائے
More Love / Romantic Poetry






