ہلکی سی مسکان
Poet: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ By: RAAZ BHANEWALI, SIALKOTکانوں میں بالی کیا غضب ہے
ہائے چال نرالی کیا غضب ہے
پھول سا جوبن اور اس پر
حسن کی بحالی کیا غضب ہے
دو نین ہیں شراب کے پیا لے
اور عمر یہ بالی کیا غضب ہے
یہ سرخی مائل قمیض آپ کی
اور اوپر چنری کالی کیا غضب ہے
یہ نیچی نگاہیں ہلکی سی مسکان
اور گا لوں کی لا لی کیا غضب ہے
عاشقوں کے دل لو ٹنے کے لیے
یہ صورت مثا لی کیا غضب ہے
خدا کا کرشمہ ہے کہ جس نے
یہ مو رت بنا لی کیا غضب ہے
کسی سمت بھی کوئی کمی نہیں
ہر انگ جما لی کیا غضب ہے
حسن محبوب کی زما نے میں امتیاز
یہ شان عا لی کیا غضب ہے
More Love / Romantic Poetry






