ہلکی سی مسکان

Poet: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ By: RAAZ BHANEWALI, SIALKOT

کانوں میں بالی کیا غضب ہے
ہائے چال نرالی کیا غضب ہے

پھول سا جوبن اور اس پر
حسن کی بحالی کیا غضب ہے

دو نین ہیں شراب کے پیا لے
اور عمر یہ بالی کیا غضب ہے

یہ سرخی مائل قمیض آپ کی
اور اوپر چنری کالی کیا غضب ہے

یہ نیچی نگاہیں ہلکی سی مسکان
اور گا لوں کی لا لی کیا غضب ہے

عاشقوں کے دل لو ٹنے کے لیے
یہ صورت مثا لی کیا غضب ہے

خدا کا کرشمہ ہے کہ جس نے
یہ مو رت بنا لی کیا غضب ہے

کسی سمت بھی کوئی کمی نہیں
ہر انگ جما لی کیا غضب ہے

حسن محبوب کی زما نے میں امتیاز
یہ شان عا لی کیا غضب ہے

Rate it:
Views: 524
17 May, 2011