ہماری بھی کسی دل تک رسائی ہوئی تھی
خوش تھے کےکسی سےآشنائی ہوئی تھی
چھوٹی چھوٹی باتوں سےفاصلےبڑھتے گئے
کچھ یوں ہم دونوں کہ درمیاںجدائی ہوئی تھی
محبت میں ملنا بچھڑنا سدا سےلگا رہا ہے
یہ بات پہلےسے دل کو سمجھائی ہوئی تھی
کچھ غم کچھ ٹوٹے سپنے زمانےکہ طعنے
یہی کسی کی الفت میں کمائی ہوئی تھی