ہم آنکھوں کو سمجھاتےرہتےہیں
مگر پھر بھی اشک بہتےرہتےہیں
ہم تو کبھی اف تک بھی نہیں کرتے
خاموشی سےغم سہتےرہتے ہیں
کسی سےبچھڑنےکا کیا ماتم کرنا
زندگی میں نئے لوگ آتےرہتےہیں
ہمارےدکھوںسےکوئی اداس نا ہو
دنیا کےسامنےہم مسکراتےرہتےہیں
زیست طوفانوں کا اک سمندر ہے
ہم بےفکرہو کر ناؤ چلاتےرہتےہیں