ہم اس قابل ہی کہاں نقطہ دیوان بنیں
مگر اے دوست پرانے شاعر
ابھی جو بزم میں جاؤ تو التجا ہے میری
ذرا سے شعر ہمارے بھی نام کر دینا
یہ میری آخری تمنا ہے
زندگی میں تو یاد ہم نہ رہے
یاد کر لینا مرثیوں میں ہمیں
ابھی جو بزم میں جاؤ تو التجاء ہے میری
ذرا سے شعر ہمارے بھی نام کر دینا