Add Poetry

ہم تری یاد کو سینے سے مٹا ہی نہ سکے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

ہم تری یاد کو سینے سے مٹا ہی نہ سکے
اور ترے بعد کوئی اپنا بنا ہی نہ سکے

آنکھیں بیچاری جو ہر بات پہ بھر آتی تھیں
ہم ترے درد کو لوگوں سے چھپا ہی نہ سکے

کوئی کیا کرتا مسیحائ ہماری آ کر
زخمِ دل ہم جو کسی کو بھی دکھا ہی نہ سکے

نیند دیکھی ہی نہیں ہم نے ترے بعد کبھی
بن ترے آنکھوں میں کوئی خواب سجا ہی نہ سکے

بےوفا تجھ کو بھری بزم میں کہہ دے نہ کوئی
داستاں اپنے غموں کی یوں سنا ہی نہ سکے

لوگ کیسے نۓ نت دوست بنا لیتے ہیں
ہم تو اک انس کو مدت سے بھلا ہی نہ سکے

وہ کسی کے بھی نہ جذبات سے کھیلے باقرؔ
رسمِ الفت جو کسی طور نبھا ہی نہ سکے
 

Rate it:
Views: 316
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets