ہم تنہا رہ گئے

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

سانس رکنے لگی ہو جیسے
درد بڑھنے لگا ہو جیسے
سارے اپنے بیگانے بن گئے
رشتے سارے اپنےکہیں کھوگئے
ہم تنہا رہ گئے
ہم تنہا رہ گئے
کن راستوں کے مسافر بن گئے
زاد راہ ساتھ کچھ بھی تو نہیں
ننگ پا ہی نکل پڑے
اب نہ رات کا پتہ نہ دن کا ہمیں
سارے موسم ہی ایک سے لگنے لگے
ہائے تنہا رہ گئے
ہم تنہا رہ گئے

Rate it:
Views: 513
11 May, 2016