ہم تو فقط تمہاری بات کرتے ہیں

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

چل چھوڑ کچھ اور بات کرتے ہیں
اپنی نہیں فقط تمہاری بات کرتے ہیں

زندگی نے تو بہت رلا دیا ہے دوست ہمیں
اب اس کی نہیں کسی اور جہاں کی بات کرتے ہیں

گلیوں گلیوں گھومتا رہا قرار ایک پل نہ آیا ہمیں
اب شہر کی نہیں جنگل بیاں باں کی بات کرتے ہیں

تو نے دیکھا نہیں پوچھا نہیں پلٹ کر کبھی
چلو آج تمہارے اسی سلوک کی بات کرتے ہیں

محبت تو کھیل ہے تماشہ ہے تیرے لئے
چلو پھر وفا کی نہیں تیری جفا کی بات کرتے ہیں

قصہ مختصر ہے میری ذات کے ہر پہلو کا فرح لیکن
تو اکتا نہ جائے اس لئے فقط ادھر ادھر کی بات کرتے ہیں

Rate it:
Views: 405
11 Nov, 2015