ہم جن پہ کرتےہیں جاں نثار وہ گئےسینےمیںنظرکاتیرمار اب دن رات انہی کا تصور ہے ان کےسواہ کوئی نہیں غم خوار ہماری ان سےاتنی گزارش ہے ایک بار اصغرکو دےدو اپنادیدار