ہم غریبوں سےکوئی عرض حال نہیں کرتا
خوشیوں سےکوئی ہمیں مالامال نہیں کرتا
کہتےہیںتیرےجیسےلاپرواہ کو کیوں دل دیں
سنا ہے تو کسی امانت کی دیکھ بال نہیں کرتا
مجھے ہر بار شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے
اسی لیے میں اس سےکوئی سوال نہیں کرتا
اس سے جب فون نہ کرنے کا سبب پوچھتاہوں
کہتا ہے ان دنوں کام میرا موبائل نہیں کرتا