ہم نے تو ان کو دیکھا نظر بھر کے ایک بار
Poet: N A D E E M M U R A D By: N A D E E M M U R A D, umtata RSAباتیں بہت سی کیں وہ مگر مختصر سی بات
افسوس یہ کہ رہ گئی دل میں ہی دل کی بات
رسوائیاں تو خیر نہیں ایسی کوئی بات
لیکن ہو بات بھی تو کوئی بات جیسی بات
دل ہے کہ سننا چاہے ہے دشنام بھی ترے
لیکن دماغ بھی تو ہو سننے کا ایسی بات
کہنے کو بات بدلی مگر ساکھ کیا رہی
اب کون دل لگا کہ سنے گا تمہاری بات
کچھ اس میں سچ بھی ہوگا مگر اسقدر نہیں
جتنا کہ زور زور سے وہ ہو رہی تھی بات
کچھ کچھ قصور ان کی سمجھ کا بھی ہے ضرور
ورنہ جو شعر ہم نے کہے تھے وہی تھی بات
ہم نے تو ان کو دیکھا نظر بھر کے ایک بار
گھونگھٹ نہ سمبھلے ان سے تو یہ ہے نظر کی بات
مانو کہ ہم نے کھول کے دل رکھ دیا ندیم
دل میں رکھی نہ ہم نے کوئی جھوٹی سچی بات
More Love / Romantic Poetry






