Add Poetry

ہم کو زمانے بھر سے ملے جب بھی غم ملے

Poet: zaigham jaffery By: zaigham jaffery, Daska

ہم کو زمانے بھر سے ملے جب بھی غم ملے
جاری ہوئے ہیں آنکھوں میں چھم چھم کے سلسلے

آئی ہے پھر سے باغِ تمنا بہارِنو
پھر جاگنے لگے ہیں مرے سوئے ولولے

بدنامیوں کا خوف غمِ ہجر بن گیا
آشوب آگئے ہیں مگر ہونٹ نہ ہلے

ملتی ہے جن سے قلب کو تسکین دوستو
لازم نہیں کہ باغ میں وہ ہی پھول ہی کھلے

نہ شَیخ کو پتا ہے نہ پنڈت کو علم ہے
اب کون حل کرے گا محبت کے مسئلے

ہاتھوں میں جان لے کے چلو باندھ سر کفن
طے اس طرح سے ہوتے ہیں چاہت کے مرحلے

یہ داستانِ عشق بڑی درد ناک ہے
تم آزماو عشق میاں ہم تو اب چلے

وہ ہم کو اور کوئی انہیں بھی نہ مل سکا
ہیں جعفری تمام یہ قدرت کے فیصلے

Rate it:
Views: 288
07 Jul, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets