ہوائیں اتنے زوروں سے چلی ہیں

Poet: سید افتخار احمد رشکؔ By: سید افتخار احمد رشکؔ, Karachi

ہوائیں اتنے زوروں سے چلی ہیں
تمنائوں کا طوفاں لا چکی ہیں
ہر اک رہبر کو کہنا چاہتا ہوں
تری باتیں بناوٹ سے بھری ہیں
اُکھاڑے گی بھلا کیا موت میرا
کہ جیون سے مری آنکھیں لڑی ہیں
بیانِ حق سدا کرتا رہا پر
کہاں کانوں پہ جوئیں رینگتی ہیں
جسے دیکھو وہی ہیرو بنا ہے
مری آنکھیں ولن کو ڈھونڈتی ہیں
وفائوں کے دیئے بجھتے بھی کیسے
مری آنکھیں ہی رستہ تاکتی ہیں
مرے ہاتھوں میں یہ میری لکیریں
اشاروں پر کسی کے ناچتی ہیں
ہیں تخلیقات اعلیٰ، قابلِ رشکؔ
سماجی مرتبے میں ُتل رہی ہیں
 

Rate it:
Views: 166
15 Oct, 2024
More Love / Romantic Poetry