سانسیں بھی مہک اٹھی ہیں میری لگتا ہے یہ ہوائیں اس کو چھو کے آئیں ہیں ہر آہٹ پہ لگتا ہے کہ تم آئے ہو یہ دستک بھی ساتھ لے کے آئیں ہیں میں نے راہوں میں بچھائے ہیں پھول بہت یہ تیرے آنے کا پیغام ساتھ لائیں ہیں