ہے اپنے شہر میں اب کے فرار کا موسم سفر سے لوٹ کے شاہد نہ کوئی گھر آئے وہ جانتا ہے کہ مجرم نہیں ہوں میں لیکن وہ چاہتا ہے کہ الزام میرے سر آئے