Add Poetry

یادوں کے دریچے سے وہی روپ دکھا جا

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

یادوں کے دریچے سے وہی روپ دکھا جا
پلکوں کے جھروکوں پہ کوئی آس سجا جا

وہ جن گھنے پیڑوں کے تلے کھائی تھیں قسمیں
آ انکو آ کے پھر گل و گلزار بنا جا

میں خود فریبیوں میں کہاں تک پڑا رہوں
ہاتھوں کی لکیروں سے میرے خواب چرا جا

آتے ہیں یاد اب بھی وہ سب ریشمی لمحے
اے ناز ناز پھر وہی احساس جگا جا

مدت ہوئی حیات جہاں روٹھ گئی تھی
میںاب بھی وہیں ہوں تجھے جانا ہے چلا جا

اے روح معانی تیری تطہیر کے صدقے
آ پھر میرے ادراک کی بانہوں میں سما جا

میں تو جیا ہوں عمر تیرے ساتھ کے بل پر
یہ ہر قدم پہ روٹھنا مجھکو بھی سکھا جا

دیکھو ناں کب سے زرد خیالوں میں پڑے ہیں
شعروں کو اپنی ذات کے کچھ راز بتا جا

Rate it:
Views: 458
13 Sep, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets