یادیں
Poet: By: Sobia Imran, multan pakistanآنکھوں سے میری اس لیے لالی نہیں جاتی
 یادوں سے کوئی رات جو خالی نہیں جاتی
 
 اب عمر نہ موسم نہ وہ رستے کہ وہ پلٹے
 اس دل کی مگر خام خیالی نہیں جاتی
 
 مانگے تو اگر جان بھی ہنس کے تجھے دے دیں
 تیری تو کوئی بات بھی ٹالی نہیں جاتی
 
 آئے کوئی آ کر یہ تیرے درد سنبھالے
 ہم سے تو یہ جاگیر سنبھالی نہیں جاتی
 
 ہم جان سے جائیں گے تبھی بات بنے گی
 تم سے تو کوئی راہ نکالی نہیں جاتی
More Love / Romantic Poetry






