یاد کے جگنو

Poet: By: muhammad nawaz, sangla hill

یوں تو یہ زندگی کے کرب کو چھپاتے ہیں
خواب کچھ برسر مژگاں بھی چھلک آتے ہیں

اندھیری رات میں تمہاری یاد کے جگنو
امید بن کے نگاہوں میں ٹمٹماتے ہیں

کبھی تم آؤ گے جو روبرو تو دیکھیں گے
ستارے حسن سے شرما کے کدھر جاتے ہیں

یوں بھی ہوتا ہے کبھی چاند کے چاہنے والے
فریب عکس سے ندیا میں ڈوب جاتے ہیں

خمار چمن میں انہیں نظر انداز نہ کر
یہ مسلے پھول کوئی داستاں سناتے ہیں

Rate it:
Views: 987
24 Apr, 2011