یاد
Poet: rizwan alam By: Rizwan Alam Ansari, karachiبے ثمر شجر کے سائے تلے
جلا رکھے ہیں تری یادوں کے دئے
پا برہنہ ہیں خوابوں کے سفر میں
الجھیں ہیں تری زلفوں کے سحر میں
امید کے چراغوں کو روشن کر کے
تصور میں ترے درشن کر کے
سوچ رہیں ہیں اب کیا ہوگا
کیا میری یادوں سے کبھی جدا ہوگا
کیا ممکن ہے کبھی ایسا ہونا
پھول سے خوشبو کا جدا ہونا
More Love / Romantic Poetry






