یار بے وفا
Poet: Frehman By: Frehman, Dubaiدرد آنکھوں سے اشک بن کے ٹپکتے رہے
 تیری یادوں کے موسم یوں ہی کٹتے رہے
 
 جو چمن میں پھول بن کے مہکتے رہے
 مسلے گئے تو کئی دل تڑپتے،سسکتے رہے
 
 نظام بدلنے کی آس تھی جن سے
 ہر پل وہ نئے رُوپ بدلتے رہے
 
 ہم نے تو دل تیرے نام کر دیا تھا
 پھر کیوں ہم سے یہ فاصلے رہے
 
 دل کے مکاں میں صرف تُو ہی بسا ہوا تھا 
 تیرے ہجر سے اب تک ویرانیوں کے سلسلے رہے
 
 دل و جاں اُن کی چاہت میں ہار بیٹھے فضل
 یار بے وفا کو پھر بھی ہم سے گِلے رہے
More Love / Romantic Poetry






