یونہی تیرا نام لیا دنیا نے بدنام کیا دل کا چراغ جلا چاندنا سرے عام کیا کیا جو تو نے کیا بس تیرا الزام لیا جی جلتا جلنے دیتا جانے کیوں جام لیا پروانے کا کیا کہنا بس اک شام جیا خفا ہو جائیں گے قلزم بے وفا کا نام لیا